- فتوی نمبر: 14-115
- تاریخ: 13 مئی 2019
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مفتی صاحب! میرے دادا ابو کی دو شادیاں تھیں، ایک میری سگی دادی جن سے ان کے دو بچے تھے ایک میرے والد اور دوسری میری پھوپھی، اور ایک دوسری بیوی جن سے ان کے پانچ بچے ہیں 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں۔
میرے والد کا دو سال پہلے انتقال ہوا تھا، اب دادا کا انتقال ہوا۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا میرا میرے دادا ابو کی جائیداد میں حصہ بنتا ہے یا نہیں؟ اور بنتا ہے تو کتنا اور کس لحاظ سے؟
دادا کے ورثاء میں ان کی پہلی بیوی سے بیٹی (یعنی میری سگی پھوپھی)، دوسری بیوی، اور دوسری بیوی سے 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں زندہ ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ کا اپنے دادا کی جائیداد میں شرعاًکوئی حصہ نہیں۔ البتہ اگر دادا کے ورثاءاپنی خوشی سے آپ کو کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔
توجیہ: مذکورہ صورت میں چونکہ آپ کے والد کا انتقال دادا سے پہلے ہو گیا تھا اور دادا کے دیگر بیٹے موجود ہیں، اور بیٹوں کی موجودگی میں پوتا محروم ہوتا ہے اس لیے آپ کو دادا کی جائیداد میں حصہ نہیں ملے گا
© Copyright 2024, All Rights Reserved