- فتوی نمبر: 20-158
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
یہ پوچھنا تھا کہ اپنی ڈیوٹی کے اوقات میں جو 8 سے 2بجے تک ہوتی ہے ذکر ، تلاوت یا دینی کتابیں پڑھنا کیساہے ؟ میں ماہر امراض اطفال ہوں.
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
فارغ اوقات میں مذکورہ کام کرنا درست ہے ۔کیونکہ مذکورہ کام (ذکر،تلاوت یا دینی کتابیں پڑھنا ) ایسے ہیں جنہیں بوقتِ ضرورت چھوڑ کر مفوضہ کام میں لگنا بسہولت ممکن ہے ۔
احسن الفتاوی(301/7) میں ہے :
اس وقتِ معین میں فرض نماز کے علاوہ کوئی دوسرا کام کرنا جائز نہیں ہے۔بعض نے سنتِ مئوکدہ کی بھی اجازت دی ہے نوافل پڑھنا بالاتفاق جائز نہیں ہے ۔البتہ دفتر میں حاضر رہ کر کوئی ایسا کام کرنے کی گنجائش ہے جس کو بوقتِ ضرورت چھوڑ کر سرکاری کام بسہولت ممکن ہو ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved