• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دیت کے پیسوں میں میراث کی تقسیم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک شخص کا ایران میں ایکسیڈنٹ ہوا ،گورنمنٹ نے دیت کے پیسے اس کی اہلیہ کو اور اولاد کو الگ الگ دیئے لیکن اولاد کے پیسے نابالغ ہونے کی وجہ سے روک رکھے ہیں ۔جب بالغ ہوں گے ان کو دے دیئے جائیں گے۔اولاد میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں ،پھر مرنے والے کا بیٹا بھی فوت ہو گیا ہے ،اب تک پیسے وصول نہیں ہوئے ۔اب اس کے پیسوں کے وارث کون کون بنیں گے؟جب کہ اس کی(یعنی جو بیٹا بعد میں فوت ہوا اس کی ماں) ماں، دوبہنیں، دو چچا ،نانا،نانی موجود ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس بچے کے وارث 2بہنیں ،ماں اور 2چچا بنیں گے ۔اور نانا ،نانی کو کچھ نہیں ملے گا۔کل مال کے 12حصے کرکے دو حصے ماں کو ،4،4حصے ہر بہن کو اور 1،1حصہ چچا کو ملے گا۔تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

12

ماں———-                    2بہنیں              ————2چچا

1/6————–                  2/3                  —————عصبہ

2————-              8————-                      2۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved