• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دمے کے علاج کے لیے خرگوش کے کان گلے میں ڈالنا

استفتاء

بعض لوگ دمے کے علاج کے لیے خرگوش کا کان گلے میں ڈالتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟ بچے اور بڑے دونوں کا حکم بتادیں۔

وضاحت:1) خرگوش کا کان ذبح کرکے گلے میں لٹکایا جاتا ہے، کہتے ہیں کہ اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے جس کی وجہ سے دمے کا علاج ہوتا ہے۔

2)اس کے استعمال کا کسی حکیم یا ڈاکٹر نے تو مشورہ نہیں دیا بلکہ ہماری دادی مرحومہ کو بھی یہ مسئلہ تھا، ان کاعلاج اس سے ہوا تھا۔ مجھے بھی دمے کا دائمی مسئلہ ہے جو بھی علاج ہوتا ہےوہ عارضی ہوتا ہے، سارا سال دمہ رہتا ہے۔

3) یہ خرگوش کےکان گلے میں ڈال کر پسلیوں تک لٹکائے جاتے ہیں تاکہ ان کی گرم تاثیر پھیپھڑوں تک پہنچے۔ یہ کوئی دم یا تعویذ کے لیے نہیں کیا جاتا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

خرگوش ایک حلال جانور ہے، اگر اس کو شرعی طور پرذبح کیا جائے تو اس کی کھال، گوشت وغیرہ پاک ہو جاتی ہے۔ لہٰذا اس کے کان کی گرم تاثیر حاصل کرنے کے لیے اسے گلے میں لٹکانا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved