• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

درختوں میں عشر

استفتاء

بعض دفعہ زمین کے اندر خود بخود درخت پیدا ہوجاتے ہیں۔ پھر زمیندار ان خودرو  درختوں کی دیکھ بال اسی طرح کرتے ہیں جس طرح خود لگائے ہوئے درختوں کی کرتے ہیں۔

مثلاً اپنی زمین سے کسی کو پودا نکال کر لے جانے کی اجازت نہیں دیتے۔ اور جب بڑا ہوجائے تو اس کی لکڑی وغیرہ نہیں کاٹنے دیتے خود فروخت کرتے ہیں یا اپنے استعمال میں لاتے ہیں۔تو کیا ایسے درختوں پر بھی عشر واجب ہوگا یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس کے بارے میں ضابطہ یہ ہے کہ زمین سے جو پیداوار بطور فائدہ اور آمدن کے اصل مقصود ہو اس میں عشر واجب ہے۔ اور جو پیداوار اصل مقصود نہیں اس میں عشر واجب نہیں۔ لہذا جو شخص خود رو گھاس ( یا درخت وغیرہ ) کی دیکھ بھال شروع کر دے اور بیچ کر کمائی کرے تو اس میں عشر واجب ہوگا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved