• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دس محرم کو غسل کرنے سے متعلق حدیث کی حیثیت

استفتاء

انٹرنیٹ پر یہ پیغام گردش کر رہا ہے جس کا عنوان یہ ہے:

پورا سال بیماریوں سے حفاظت

اس تاریخ یعنی 10 محرم الحرام کو غسل کرے تو تمام سال ان شاء اللہ عزوجل بیماریوں سے امن میں رہے گا کیونکہ اس دن

آب زمزم تمام پانیوں میں پہنچتا ہے۔ (تفسیر روح البیان، 4/142، کوئٹہ، اسلامی زندگی، ص: 93)

کیا یہ بات درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ حدیث موضوع (من گھڑت) ہے چنانچہ امام جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ کی کتاب ’’اللآلی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ‘‘ (جو من گھڑت احادیث کو بیان کرنے کے لیے لکھی گئی ہے) میں ہے:

من اغتسل يوم عاشوراء لم يمرض إلا مرض الموت……. موضوع و رجاله ثقات، و الظاهر أن بعض المتأخرین وضعه و ركبه على هذا الإسناد. (ص: 110).

ترجمہ: ’’جو شخص عاشورہ کے دن غسل کرے اسے سوائے موت کے کوئی بیماری نہیں لگے گی‘‘……اگرچہ سند میں ذکر کردہ راوی معتبر ہیں لیکن یہ حدیث من گھڑت ہے۔ بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ بعد کے لوگوں میں سے کسی نے اس کو گھڑا ہے اور اس سند کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved