- فتوی نمبر: 335-9
- تاریخ: 31 مارچ 2017
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
1۔ عورت کے کتنے سر کے بال نظر آنے سے نماز فاسد ہوتی ہے؟ بعض اوقات آگے سے دو پٹہ لپٹا ہونے کے باوجود تھوڑی سی مقدار میں بال نظر آنے لگتے ہیں۔ اس کا کیا حکم ہے؟
2۔ اگر بازو و تھوڑے سے اوپر ہو جائیں جس طرح لان کے سوٹوں پر اکثر ہوتا ہے تو کیا اس سے نماز ہو جاتی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ سر کے چوتھائی حصے کے بال اگر تین دفعہ سبحان اللہ کہنے کے بقدر کھلے رہے تو اس سے نماز فاسد ہو جائے گی، ورنہ نہیں۔
2۔ بازو کا بھی اگر چوتھائی حصہ تین دفعہ سبحان اللہ کہنے کے بقدر کھلا رہا تو اس سے بھی نماز فاسد ہو جائے گی ورنہ نہیں۔
فتاویٰ شامی (2/77) میں ہے:
(وللحرة) ولو خنثى (جميع بدنها) حتى شعرها النازل في الأصح وذراعيها على المرجوح.
قوله: (على المرجوح) قال في المعراج عن المبسوط: وفي الذراع روايتان والأصح أنها عورة.
اور (2/81) میں ہے:
(ويمنع) صحة الصلاة حتى انعقادها (كشف ربع عضو) قدر أداء ركن بلا صنعه.
قوله: (قدر أداء ركن) أي بسنته منية. قال شارحها: وذلك قدر ثلاث تسبيحات.
تاتار خانیہ (2/24، مسئلہ: 1549) میں ہے:
وفي الذخيرة: امرأة صلت وشعرها ما تحت الأذنين مكشوفة قدر الربع لا تجوز صلاتها، لأنها عورة على اختيار الفقيه أبي الليث في حق هذا الحكم.
عمدۃ الفقہ (2/54) میں ہے:
’’آزاد عورتوں کے لیے پانچ عضو: منہ، دونوں ہتھیلیوں اور دونوں قدموں کے علاوہ سارا بدن ستر ہے۔ وہ تیس اعضاء
ہیں: ۔۔۔۔۔ (2): بال کانوں سے نیچے جو لٹکے ہوئے ہوں، یہی صحیح ہے اور یہ الگ عضو ہے۔۔۔۔۔۔ (10۔11): دونوں کلائیاں یعنی کہنی کے بعد سے گٹوں (پہنچوں) کے نیچے تک۔‘‘
© Copyright 2024, All Rights Reserved