- فتوی نمبر: 12-249
- تاریخ: 19 جولائی 2018
- عنوانات: عبادات > متفرقات عبادات
استفتاء
السلام علیکم!
جب آپ ﷺ کا ذکر ہو اس وقت درود پڑھنا لازمی ہے۔ کیا دوران تلاوت جب آپ ﷺ کا ذکر ہو تلاوت روک کر درود پڑھا جائے اور دوبارہ تلاوت شروع کی جائے؟
میں سنگھ پورہ میں بلال مسجد میں نماز پڑھتا ہوں ، عشاء کے بعد سورہ سجدہ اور سورہ ملک کی تلاوت کرتا ہوں ، یہاں تعلیم میں آپ کا نام آتا ہے تو رک کر درود پڑھ کر دوبارہ تلاوت شروع کرتا ہوں ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جس مجلس میں آپ ﷺ کا نام لیا جائے وہاں سننے والوں پر ایک بار درود پاک پڑھنا ضروری ہے اس کے بعد مستحب ہے۔
دوران تلاوت اگر آپ ﷺ کا نام سنے تو تلاوت سے فارغ ہونے کے بعد درود پڑھے یہ افضل ہے۔
الشامية: (282/2)
صح في الکافي وجوب الصلاة مرة في کل مجلس کسجود التلاوة حيث قال في باب التلاوة: و هو کمن سمع اسمه ﷺ لحفظ سنته التي بها قوام الشريعة فلو وجبت الصلاة بکل مرة لافضيٰ الٰي الحرج۔
الفتاويٰ الهندية: (316/5)
و لو قرء القرآن فمرّ علي اسم النبي ﷺ فقرائته القرآن علي تاليفه و نظمه افضل من صلاة النبي ﷺ في ذلک الوقت، فان فرغ ففعل فهو افضل۔
الشامية: (282/2)
و لو سمع اسم النبي ﷺ و هو يقرء لا يجب ان يصلي و ان فعل ذلک بعد فراغه من القرآن فهو حسن۔
خیر الفتاویٰ: (246/1) میں ہے:
دوران تلاوت آپ ﷺ کا نام مبارک آئے تو تلاوت ترتیب سے جاری رکھیں اور فراغت کے بعد درود پڑھیں ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved