- فتوی نمبر: 2-183
- تاریخ: 21 دسمبر 2008
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
1۔کیڑنگ کے کام میں جب کسی گاہک سے فنگشن بک کرلیتاہوں تو کھانا اپنے باورچی خانہ سے بنواکر دیتاہوں ٹینٹ ، کرسیاں وغیرہ چونکہ میرے پاس نہیں ہیں تو کسی سے بھی کرائے پر لگواتاہوں جوکہ انکے ملازم لگاتے ہیں میں صرف گاہک سے فنگشن بک کرتاہوں۔مثال کے طور پر گاہک سے بکنگ /150روپے پر ہیڈ طے ہوجاتی ہے تو اس میں سے /130روپے جس سے کرائے پر سامان لگوایاتھا اس کو دے دیتاہوں اور /20 روپے پر ہیڈ مجھے بچ جاتے ہیں۔
کیامذکورہ بالاترتیب جائزہے ؟ اگر جائز نہیں تو جائز صورت کیا ہوسکتی ہے؟
2۔اسی طرح لائٹ والے کی گاہک سے بات کروادیتاہوں ساراکام لائٹ والے ملازم کرتےہیں مثال کے طور پر ایک گاہک پانچ ہزار روپے کی لائٹ لگواتاہے تو اس میں سے میں چار ہراز روپےلائٹ والے کو دیتاہوں اور ہزار روپے خود رکھتاہوں۔
کیا یہ صورت جائزہے؟ اگر نہیں تو جائز صورت کیا ہوسکتی ہے؟
وضاحت:1۔پہلے سوال میں گاہک سے یہ طے کرلیتاہوں کہ ایک آدمی اتنے کا اور مکمل پروگرام میں میز ، کرسیاں وغیرہ اتنے روپے کے لگاکردوں گا، پھر کسی سے بھی فون پر میز کرسیاں لگانے سمیت (جوانکے ملازم لگاتےہیں) اس سے کم ریٹ پر طے کرلیتاہوں پھر میراآدمی جاکر سارامعاملہ مکمل کرلیتاہے۔
2۔دوسرے سوال میں میں صرف گاہک کو لائٹ والے سے ملادیتاہوں باقی گاہک اور لائٹ والا سارامعاملہ آپس میں طے کرلیتےہیں اور لائٹ والا اس گاہک کے ملانے پر مجھے متعین کمیشن دیتاہے پھر میں گاہک سے پیسے وصول کرکے اپنا متعین کمیشن رکھ باقی رقم لائٹ والے کو دے دیتاہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائزہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved