- فتوی نمبر: 2-133
- تاریخ: 25 ستمبر 2008
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے دو دیور ہیں جو کہ میرے پہ بری نظر رکھتے ہیں چھوٹےنے کتنی دفعہ میرے ساتھ بدتمیزی کی، میرے کمرے میں آکر کبھی سینے پر ہاتھ لگاتاہے کبھی پاس سے گزرتے وقت پیچھے ہاتھ لگاتا ہے ، اور جو بڑا دیور ہے اس نے ایک دفعہ مجھے گھر میں تنہا پاکر میرے ساتھ زبردستی زیادتی بھی کی ، اس کے علاوہ اکثر رات کو سوتے ہوئے کبھی منہ چومتا،چھاتی پر ہاتھ لگا نا پیچھے ہاتھ لگانا یہ اس کا ہر روز کا معمول ہے اس کے بارے میں میں نے اپنے شوہر کو سب کچھ بتایا لیکن انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا اس کے علاوہ میرے شوہر میرے ساتھ جب ہمبستر ہوتےہیں تو اس وقت وہ مجھ سے کہتے ہیں کہ میں تمہاری ماں کے ساتھ مباشرت کررہاہوں ، تمہاری ماں مجھے بہت مزہ دے رہی ہے جتنی بار وہ مجھ سے ہمبستری کرتےہیں اتنی بار یہ الفاظ ان کی زبان پر ہوتے ہیں اور شرم گاہ کا نام لے کر کہتےہیں اس کے علاوہ میری بھابھی ہیں ان کا بھی اسی طرح نام لے کر کہتے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ مجھے اپنی ماں سے کب ملا رہی ہو وہ مجھے بہت مزہ دیتی ہے میں تم سے نہیں تمہاری ماں کے ساتھ یہ سب کچھ کر رہا ہوں۔ اس کے علاوہ وہ اپنا جسم ، عضو میرے منہ میں ڈالتا ہے سارے چہرے پر پھیرتا ہے، میری شرم گاہ میں منہ مارتاہے ، ا س کے علاوہ دو تین دفعہ اس نے خود کو میرے منہ میں جسم ڈال کر فارغ کیا ہے ۔اب بتائیں کہ میں کیا کروں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں جو باتیں شوہر اور دیوروں کے متعلق لکھی گئی ہیں یہ بالکل ناجائز اور حرام اور انتہائی بے غیرتی کی باتیں لہذا مذکورہ صورت میں شوہر سے بات کرکے دیکھیں۔ اگر اصلاح احوال ہوسکے تو ٹھیک ہے ورنہ طلاق کی صورت اختیار کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved