• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دھوکہ دے کر چیزبیچناجائز نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے پاس زمیندار کپاس لے کرآتے ہیں،کبھی کپاس ہلکی کوالٹی کی ہوتی ہےتومیں اگردن میں بیچوں توکم قیمت میں بکےگی،اگر رات کو بیچوں توخریدارکوکوالٹی کاپتانہیں چلتاجس کی وجہ سےقیمت اچھی لگ جاتی ہے،اس لیے میں جس دن ہلکی کوالٹی کی کپاس ہوتومیں رات کو وہ کپاس بیچتاہوں۔کیا میرا یہ عمل شریعت کی روسے جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کایہ عمل شریعت کی رو سے جائز نہیں کیونکہ اس میں خریدارکودھوکہ دیناہے۔

فی البحر:5/461

وظاهر ما في فتح القدير أن معرفة الوصف في المبيع والثمن شرط الصحة كمعرفة القدر فإنه قال والصفة عشرة دراهم بخارية أو سمرقندية وكر حنطة بحرية أو صعيديةوهذا لأنها إذا كانت الصفة مجهولة تتحقق المنازعة فالمشتري يريد دفع الأدون والبائع يطلب الأرفع فلا يحصل مقصود شرعية العقد وهو دفع الحاجة بلا منازعة اه

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved