- فتوی نمبر: 6-207
- تاریخ: 22 نومبر 2013
- عنوانات: مالی معاملات > غصب و ضمان
استفتاء
ایک شخص *** نے ایک کمپنی الیگزر گروپ میں ایک ڈائریکٹر مسمیٰ *** کے پاس 80 لاکھ روپے اس ڈائریکٹر کے ایک نمائندے *** کے ذریعے جمع کروائے بطور مشارکت، کچھ عرصہ معاملات چلتے رہے اور *** کو نفع ملتا رہا پھر *** نے نمائندے کو ہٹا کر ڈائریکٹر سے بلا واسطہ معاملہ کرنے کا ارادہ کیا تو *** نے (جو کہ *** ڈائریکٹر کا نمائندہ تھا) *** سے بطور اعتماد اور تسلی کے یہ کہا کہ ڈائریکٹر سے ڈائریکٹ نہ ہونے میں آپ کو یہ فائدہ ہو گا کہ اگر ڈائریکٹر *** یا کمپنی والے بھاگتے ہیں یا فراڈ ہوتا ہے اور حالات خراب ہوتے ہیں تو ڈائریکٹر *** کے کچھ اثاثے میرے ذریعے سے بطور کاروبار کے لگے ہوئے ہیں ان کاروباروں کے ذریعے میں اپنے انوسٹروں کے راس المال کی وصولی کر لوں گا، اور میرے ذریعے سے انوسٹمنٹ کرنے والے افراد نقصان سے محفوظ رہے گے۔
اب جبکہ کمپنی کے ڈائریکٹران مع *** کے غائب ہیں اور مذکور ڈائریکٹر کے نمائندے *** کے ذریعے سے بقول *** *** کے اثاثوں کی وصولی ممکن نہیں ہے، تو کیا وہ نمائندہ مسمیٰ *** ان 80 لاکھ کا ذمہ دار اور ضامن بنے گا یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
*** *** کے نمائندے *** سے اپنی رقم کا تاوان وصول کر سکتا ہے اگرچہ *** *** کے مال میں سے دے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved