• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دو بیٹیوں اور تین بیٹوں میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

زید کا انتقال 2016 میں ہوا، زید  کے انتقال سے پہلے ہی اس کے والدین اور بیوی کا انتقال ہو چکا تھا، زید  کے انتقال کے وقت دو بیٹیاں ( عائشہ ،  زینب ) اور تین بیٹے ( خالد،  بکر،  عمر )  موجود تھے۔ زید نے ایک ڈھائی مرلے کا مکان چھوڑا جس کی مالیت 70 لاکھ روپے ہے۔اب ورثاء میں اس کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کے ترکے (70 لاکھ)  کو 8 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے  ہر بیٹی کو 1 حصہ یعنی  8,75,000 روپےفی کس  اور ہر بیٹے کو 2 حصے یعنی  17,50,000 روپے  فی کس ملیں گے۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

8

تین بیٹےدو بیٹیاں
2+2+21+1

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved