• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دوبھائی اور تین بہنوںمیں وراثت کی تقسیم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام  اس مسئلہ کے بارے میں کہ فوت شدہ شخص کی ملکیت میں اڑھائی مرلے کا گھر تھا جس کی مالیت تقریباً چھ لاکھ ہے۔ فوت شدہ بھائی کے ورثاء میں  دو بھائی اور تین بہنیں ہیں، اس کے علاوہ نہ والدین ہیں اور نہ بیوی اور نہ کوئی اولاد ہے۔  دریافت طلب امر یہ ہے کہ بہنوں اور بھائیوں کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم بھائی  کے ترکہ کو 7حصوں میں تقسیم کیا جائےگا جن میں سے مرحوم کے ہربھائی کو2 حصے (28.571  فیصد فی کس)ملیں گےاور مرحوم کی ہر بہن کو1حصہ(14.285فیصد فی کس )ملے گا۔

اس حساب سے 6,00,000 روپے میں سے ہر بھائی کو 1,71,428.571 روپے اور ہر بہن کو 85,714.285   روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved