- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 25-281
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
میت کے والدین مرحوم ہیں۔میت کی اولاد بھی کوئی نہیں۔حقیقی بہن بھائی بھی کوئی نہیں۔ بیویاں 2 ہیں۔اس کے علاوہ میت کے چچا زاد بھائی 5 تھے وہ بھی وفات پا گئے سب کے سب۔ میت کے چچا زاد بھائی جو ہیں انکی اولاد میں سے 9افراد موجود ہیں، اب پوچھنا یہ ہےکہ ان کو میت کی وراثت میں سے کتنا حصہ آئے گا اور وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ اس مسئلے پر روشنی ڈالیں تفصیلی جواب کے ساتھ ۔جزاک اللہ خیرا۔
وضاحت مطلوب ہے کہ: چچا زاد بھائیوں کی اولاد میں جو 9افراد ہیں، ان میں سے کتنے لڑکے اور کتنی لڑکیاں ہیں؟
جواب وضاحت: چار لڑکے اور پانچ لڑکیاں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے تمام ترکہ یا اس کی قیمت کو 16حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے ہر بیوی کو 2-2حصے اور چچا زاد بھائیوں کے 4بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو 3-3حصے ملیں گے اور چچا زاد بھائیوں کی بیٹیاں محروم ہوں گی۔
صورت تقسیم یہ ہے:8-
4×4=16
بیوی | بیوی | چچا زاد بھائیوں کی اولاد 4بیٹے | چچازاد بھائیوں کی اولاد 5بیٹیاں |
1×4=4 | 3×4=12 | محروم | |
+ 2 | 2 | 3+3+3+3 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved