- فتوی نمبر: 31-10
- تاریخ: 16 اپریل 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک شخص کا انتقال ہوا ، اس کی وراثت میں 2 کروڑ ستاون لاکھ روپے ہیں، اس کے ورثاء میں بیوہ، والدہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں حیات ہیں اور اس شخص کے والد کا انتقال پہلے ہی ہوچکا ہے۔ اب یہ رقم ان ورثاء میں کس طرح تقسیم ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کی وراثت(00000 257 )کو 144 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے 18 حصے(5. 12 فیصد )مرحوم کی بیوی کو ، 34 حصے (61. 23 فیصد فی کس) مرحوم کے ہر بیٹے کو، 17 حصے(80. 11 فیصد فی کس) مرحوم کی ہر بیٹی کو اور 24 حصے( 66. 16فیصد) مرحوم کی والدہ کو ملیں گے ۔
اس حساب سے 25700000 میں سے 500 3212 روپے مرحوم کی بیوی کو ، 6068055 روپے مرحوم کے ہر بیٹے کو ، 3034027 روپے مرحوم کی ہر بیٹی کو اور 4283333 روپے مرحوم کی والدہ کو ملیں گے ۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
24×6=144
بیوی | والدہ | دو بیٹے | دو بیٹیاں |
8/1 | 6/1 | عصبہ | |
3 | 4 | 17 | |
3×6 | 4×6 | 17×6 | |
18 | 24 | 102 | |
18 | 24 | 34+34 | 17+17 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved