• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دوطلاقوں اورعدت گزرنے کےبعد دوبارہ نکاح

استفتاء

میری بیٹی کی شادی 1991 میں انیس احمد سے ہوئی ۔ اس دوران تھوڑے بہت اختلافات ہوتے رہے سلسلہ چلتارہا۔ اب کچھ عرصہ قبل اختلافات شدید ہوئے جس پرخاوند نے اسے دوطلاقیں دے دی ، جس کی عدت بھی تین نومبر 2010 کو پوری ہوچکی ہے۔

اب ان کی طرف سے دوبارہ نکاح کرنے کا اصرار ہے جبکہ ہم دوبارہ اس پر رضامند نہیں ہیں۔ ازروئے شریعت وضاحت فرمادیں کہ دوطلاق کے بعد عدت گذرنے کے بعد کیا دوبارہ نکا ح ہوسکتاہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں نیا نکاح ہوسکتاہے۔ اگر آ پ کی بیٹی سابقہ حالات کے باوجود اس کے لیے تیار ہے توپھر رکاوٹ نہ بنیں۔ یادرہے کہ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہے گا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved