• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ڈومین نیم کی رجسٹریشن اور آگے فروخت کرنے کا حکم

استفتاء

آج کل نیٹ پر یہ کاروبار بہت چل رہا ہے۔ یہ کچھ اس طرح سے ہے کہ اس وقت نیٹ پر کروڑوں Domain name رجسٹرڈ ہیں۔ لوگ کوئی ایسے ڈومین نیم کی تلاش میں ہوتے ہیں جو آسان ہو اور Attractive ہو۔ جیسے کہ لوگ گولڈن موبائل نمبر خریدتے ہیں اسی طرح یہ Domain name ہیں۔

میں GoDaddy یا Namecheap یا کسی بھی Domain رجسٹرار پر کوئی نام لکھ کر سرچ کرتا ہوں جو میرے  ذہن میں آرہا ہوتا ہے کہ وہ آسان ہوں اور Attractive  ہوں۔ اگر کوئی ایسا نام مل جائے میں اسے اپنے نام رجسٹرڈ کروا لیتا ہوں۔ جتنا چھوٹا نام ہوتا ہے اتنا مہنگا ہوتا ہے۔ میں 10 سے 40 ڈالر تک کی قیمت کی ڈومین نیم خریدتا ہوں۔ مطلب اگر کوئی اس سے مہنگا ہو تو میں اسے نہیں خریدتا۔ یہ ایک سال کی فیس ہوتی ہے۔ سالانہ فیس ادا نہ کرنے پر Domain نام کی رجسٹریشن ختم ہو جاتی ہے اور کوئی بھی اس نام کی اپنے لیے رجسٹریشن کروا سکتا ہے۔ جب Domain name کسی کے نام پر رجسٹر ہو تو کوئی اور شخص دنیا میں اس کو استعمال نہیں کر سکتا کیونکہ  یہ بطور خاص کسی ڈومین یعنی ویب سائٹ کی شناخت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

اس کے بعد میں flippa پریہ Domain name بیچنے کے لیے لگا دیتا ہوں۔  flippa والے 9 ڈالر  لیتے ہیں اور میری ڈومین کے نام کو اپنی لسٹ میں Add کر دیتے ہیں۔ پھر مختلف لوگ جو اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ اس پر بولی لگاتے ہیں جسے bid کہتے ہیں۔ جس کی بولی سب سے زیادہ ہوتی ہے اور ہمیں مناسب لگتی ہے میں یہ  Domain name اس کے نام Transfer کر دیتا ہوں اور وہ پیسے میرے اکاؤنٹ میں بھیج دیتا ہے۔

میں تقریباً 13 ہزار لگا چکا ہوں اور یہ 4 ڈومین نیم ڈھونڈ کر خریدی ہیں:

traffic.vet        111.co,        theooo.net,            fun.codes,

اب اگر میں ان Domain name کو بیچ دوں تو کیا یہ اسلامی لحاظ سے ٹھیک ہے؟

Domain name سے بھی گوگل کی Search Ranking میں فائدہ ہوتا ہے۔ اگر Domain name اور اندر کا مواد آپس میں زیادہ Related ہو مثلاً نام islam.com کے اندر Islamic matter ہو تو گوگل کی سرچ میں Ranking میں فائدہ ہوتا ہے۔ اس لیے لوگ اپنے کام اور مقصد کے اعتبار سے نام خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ معاملہ درست نہیں۔ کیونکہ ڈومین نیم کی رجسٹریشن سے جو حق حاصل ہوتا ہے وہ دفع ضرر کے لیے ہے، جس کا عوض لینا درست نہیں۔ (تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: ’’فقہی مضامین‘‘ مطبوعہ مجلس نشریات اسلام کراچی)۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved