- فتوی نمبر: 28-382
- تاریخ: 11 فروری 2023
- عنوانات: عبادات > نماز > مسافر کی نماز کا بیان
استفتاء
اگر ایک آدمی کا سفر مثال کے طور پر 70 کلو میٹر ہے اس کی قصر نماز نہیں بنتی اگر وہ دوران سفر نماز پڑھے گا تو کیا قصر نماز پڑھے گا یا مکمل نماز پڑھے گا؟ اس مسئلے کی حدیث کے حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مکمل نماز پڑھے گا۔
توجیہ: دوران سفر نماز میں قصر کی رخصت اس وقت ہوتی ہے جبکہ سفرِ شرعی کا ارادہ ہو لہٰذا اگر سفر شرعی کا ارادہ نہ ہو تو قصر نہیں پڑھیں گے بلکہ پوری نماز پڑھنا ضروری ہوگا۔
چنانچہ الاثار للامام محمد (رقم الحدیث:192) میں ہے:
عن على بن ربيعة الوالبى قال سألت عبدالله بن عمر إلى كم نقصر الصلاة فقال أتعرف السويداء، قال قلت لا وكلني قد سمعت بها قال فى ثلاث ليال قواصد فإذا خرجنا إليها وقصرنا الصلاة
کنز العمال(رقم الحدیث:22700) میں ہے:
عن عمر رضى الله تعالى عنه قال: نقصر الصلاة فى مسيرة ثلاث ليال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved