• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دوسرے ملک سے پیسے بھیجنے کی اجرت

استفتاء

*** میں رہتا ہے اور اپنا مال*** سپلائی کرتا ہے***کے خریدار اگر رقم ادا کرنے لاہور آئیں تو سات آٹھ ہزار روپے خرچہ آتا ہے اور اگر زید وصولی کے لیے *** جائے تو اس کا بھی اتنا ہی خرچہ آتا ہے۔ مزید برآں دو تین دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔ اب لاہور میں ایک آدمی ہے وہ دونوں کی رضا مندی سے زید کو رقم لاہور میں ادا کرتا ہے اور ایک لاکھ پر وہ تین سو روپے وصول کرتا ہے۔ بعد میں اسی آدمی کا نمائندہ جو *** میں ہی ہوتا ہے وہ وہاں ہی مال کے خریداروں سے رقم وصول کر لیتا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح کرنا جائز ہے کہ نہیں؟ کہ*** کو *** نہ جانا پڑے اور وہ لاہور میں ہی اپنی رقم وصول کرلے اس کو ادائیگی کرنے والے کا فی لاکھ تین سو کے حساب سے وصول کرنا جائز ہے کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے۔ اور پَر لاکھ تین سو روپے ا*** سے*** پیسے بھیجنے کی اجرت شمار ہوگی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved