- فتوی نمبر: 22-246
- تاریخ: 09 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > سود
استفتاء
1-ایزی پیسہ کاؤنٹ میں چار ہزار روپے رکھنے سے روزانہ 4روپے انعام ملتے ہیں، کیا یہ بونس حلال ہے؟
2- ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں ایک ہزار روپے جمع کروانے پر ایزی پیسہ ریٹیلر شاپ والا دس روپے سروس جارجز لیتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟
3- ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں جمع پیسوں میں سے ایک ہزار روپے نکلوانے پرایزی پیسہ کمپنی والے 20روپےچارجز لیتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟
4- مجھے کوئی اسلامک بینک بتادیں جس میں سیونگ اکاؤنٹ بنا کر استعمال کر سکوں۔
وضاحت مطلوب: ایک ہزار روپے جمع کروانے پر ریٹیلر جو دس روپے کاٹتا ہے وہ کمپنی کے چارجز ہوتے ہیں یا وہ اپنےلیے کاٹتا ہے اور اگر اپنے لیے کاٹتا ہے تو کیا کمپنی سے بھی اسے کمیشن ملتی ہے یا نہیں؟
جواب وضاحت: وہ خود اپنے لیے کاٹتا ہے، کمپنی کی کوئی پالیسی نہیں ہے ہزار روپے پر کاٹنے کی ، کمپنی ریٹیلر کو خود ہی ٹرانزیکشن پر کمیشن دیتی ہے، نیز ہزار روپے ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں رکھنے پر روزانہ 2روپے کمپنی کی جانب سے انعام ملتا ہے کیا یہ روزانہ کا انعام جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1- ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں قصداً4000روپے رکھ کر روزانہ 4روپے انعام لینا جائز نہیں، البتہ اگر اکاؤنٹ میں 4000روپے رکھنے کا اہتمام نہ کریں، پھر اتفاق سے لین دین کے نتیجے میں 4000روپے اکاؤنٹ میں رہ جائیں اور اس کے نتیجے میں پیسے مل جائیں تو انہیں استعمال کرنے کی گنجائش ہے، کیونکہ اس صورت میں اصل مقصد ان پیسوں کو حاصل کرنا نہ تھا۔ یہی حکم دو ہزار روپے رکھنے پر ملنے والے 2روپے کا ہے۔
2- ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں ہزار روپے جمع کروانے پر ریٹیلر جو 10روپے لیتا ہے، وہ جائز نہیں کیونکہ کمپنی کی طرف سے اسے باقاعدہ کمیشن ملتی ہے، اس لیے وہ کمپنی کا کمیشن ایجنٹ بنتا ہے اور کمیشن ایجنٹ صرف ایک طرف سے کمیشن لے سکتا ہے۔
3- ایک ہزار روپے نکلوانے پر جو کمپنی 20روپے کاٹتی ہے وہ کمپنی کے سروس جارجز ہوتے ہیں اور یہ کاٹنا جائز ہے۔
4- ہماری تحقیق کے مطابق فی الحال کوئی ایسا بینک نہیں جو مکمل اسلامی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved