• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عید کے چوتھے دن قربانی کرنا

استفتاء

حضرات مفتیان کرام درج ذیل مسائل  کے بارے میں  رہنمائی فرمائیں :

(1)ایک آدمی  قربانی کرتا ہے عید کے چوتھے دن،آیا کہ اس آدمی کا قربانی کرنا جائز ہوگا یا نہیں؟

(2)دوسری صورت : آیا کہ کوئی آدمی کسی مجبوری کیوجہ سے عید کے چوتھے دن قربانی کرسکتا ہے یا نہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1) عید کے چوتھے دن قربانی کرنا جائز نہیں۔

(2)مجبوری کی صورت میں بھی عید کے چوتھے دن قربانی کرنا جائز  نہیں۔

موطأ مالك (3/ 695)میں ہے:

أن عبد الله بن عمر قال الأضحى يومان بعد يوم الأضحى.(مالك انه بلغه عن علي ابن ابي طالب مثل ذالك)

ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا قربانی تو یوم الاضحی (یعنی دس  ذوالحجہ کے دن ہے اور اس) کے بعد  دو دن (اور) ہے۔امام مالک رحمہ اللہ کہتے ہیں مجھے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے بھی یہی بات پہنچی ہے۔

أحكام القرآن للطحاوي (2/ 205)

عن ابن عباس، قال: ” النحر يومان بعد يوم النحر، وأفضلها يوم النحر "

ترجمہ:حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ  قربانی تو یوم النحر (یعنی دس ذوالحجہ کے دن ہے اور اس) کے بعد  دو دن (اور) ہےاور ان میں دس ذوالحجہ کا دن افضل ہے۔

جس حدیث سے یہ معلوم ہوتاہے کہ قربانی کے کل چار دن ہیں ، محدثین نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے لہذا صحیح احادیث کو چھوڑ کر ضعیف حدیث پر عمل کرنا درست نہیں  ۔

چنانچہ علامہ عینی(31/102) لکھتے ہیں:

واستدل من قال الأضحى يوم النحر وثلاثة أيام بما روي في صحيح ابن حبان من حديث جبير بن مطعم أن النبي قال كل فجاج منى منحر وفي كل أيام التشريق ذبح قلت هذا رواه أحمد وابن حبان من حديث عبد الرحمن بن أبي حسين عن جبير بن مطعم وقال البزار في مسنده لم يلق ابن أبي حسين جبير بن مطعم فيكون منقطعا فإن قلت أخرجه أحمد أيضا والبيهقي عن سليمان بن موسى عن جبير عن النبي صلى الله عليه وسلم قلت قال البيهقي سليمان بن موسى لم يدرك جبير بن مطعم فيكون منقطعا فإن قلت أخرج ابن عدي في ( الكامل ) عن معاوية بن يحيى الصدفي عن الزهري عن ابن المسيب عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه عن النبي قال أيام التشريق كلها ذبح قلت معاوية بن يحيى ضعفه النسائي وابن معين وعلي بن المديني وقال ابن أبي حاتم في( كتاب العلل ) قال أبي هذا حديث موضوع بهذا الإسناد.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved