• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایٹی ون گولی لینے کی وجہ سے ہوش نہ رہنے کی حالت میں بیوی کو طلاق دینا

استفتاء

آج سے تقریباً پانچ ماہ پہلے میرا ایکسیڈنٹ ہوا جس کے نتیجے میں میرا بازو کندھے سے ٹوٹ گیا۔ اس کے لیے ڈاکٹر سے علاج کروانا شروع کیا، ڈاکٹر نے علاج کے لیے بازو کا آپریشین کیا اور پلیٹیں ڈالیں اور مجھے ایسی دوائیاں دیں جو ذہن پر اثر انداز ہو سکتی تھیں، ڈاکٹر نے بتایا کہ میرا بازو ٹھیک نہیں ہو گا جس سے مجھے بہت صدمہ ہوا، پھر ڈاکٹر تبدیل کیا دوسرے ڈاکٹر سے علاج شروع کیا، دوسرے ڈاکٹر نے مجھے ایسی دوائیاں دیں جو جسم کو آرام پہنچانے کے لیے تھیں جن کے نقصان میں سے یہ بھی تھا کہ وہ ذہن کو متاثر کر سکتی ہیں اور نیند بھی آتی ہے، دوسرے ڈاکٹر صاحب نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ ٹینشن لے گیا ہے اس لیے یہ دوائیاں ہیں تاکہ یہ سو جائے اور ذہنی طور پر ٹھیک ہو جائے۔

ایک دوپہر کو میں اپنی دوائی لے چکا تھا اور ایٹی ون گولی (یہ گولی ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر لی تھی) جو نیند کے لیے ہوتی ہے بھی لے چکا تھا کہ آرام ہو جائے اور درد کا احساس نہ ہو،اسی دوران  میری بیوی کا فون آیا اس سے گفت و شنید ہوئی تو مدہوشی میں مجھے کچھ نہیں پتہ چلا کہ میں نے اسے کیا کچھ کہہ  دیا ہے، بعد میں ریکارڈنگ سنی تو معلوم ہوا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق کے الفاظ کہہ دیے ہیں۔ صحیح الفاظ تو مجھے کچھ پتہ نہیں بقول میری بیوی کے چار دفعہ طلاق کے الفاظ کہے۔ میری حالت یہ تھی کہ میں ایک کمرے تک محدود تھا  چلنا پھرنا بھی نہ تھا اور خوراک بھی محدود تھی، میں ذہنی طور پر بھی بہت پریشان رہتا تھا۔ برائے مہربانی اس قضیہ کا حل بتائیں کہ بیوی کو طلاق ہوئی یا نہیں؟  بعد میں  کچھ دیر بعد اس بری ریکارڈنگ کو میں نے ڈیلیٹ کر دیا۔

میرا یہ بیان حلفیہ بیان ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر واقعتاً ایٹی ون گولی لینے سے آپ کی صورتحال ایسی ہو گئی تھی کہ آپ کو کچھ پتہ نہیں کہ آپ نے اپنی

بیوی کو کیا کچھ کہہ دیا ہے تو ایسی صورت حال میں دی گئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

فتاویٰ شامی (4/434) میں ہے:

لو زال عقله بالصداع أو بمباح لم يقع. قوله (أو بمباح) … قلت: و كذا لو سكر ببنج أو أفيون تناوله لا على وجه المعصية بل للتداوي كما مر………… فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved