• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک بندے کےپاس زکوۃ اکٹھی کرنے اورتملیک کے بعد اپنے مقروض رشتہ دار کو دینا

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ایک رشتہ دار ہیں وہ تاجر ہیں، ان کے پاس اپنا مکان اور دکان ہے اور وہ کسی وجہ سے بہت مقروض ہیں، ہم رشتہ دار یہ چاہتے ہیں کہ اپنی زکوٰۃ کسی ایک کے پاس جمع کروا کر ان کو دے دی جائے۔ جس کا طریقہ ہم یہ اختیار کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ کو اس رقم کا مالک بنا  دیا جائے اور وہ عورت زکوٰۃ کی حق دار ہے، پھر وہ عورت تملیک کے بعد وہ رقم اپنے خاوند کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے دے دے۔

کیا  ہماری اس طرح زکوٰۃ ادا ہو جائے گی؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں تحریری جواب عنایت فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ طریقے سے آپ کی زکوٰۃ ادا ہو جائے گی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved