• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایک کی طرف سے مال اور دوسرے کا کام

*** کے ساتھ شراکت کرنے کے لیے ایسا بھی ہوتا ہے کہ***کو کوئی صاحب پیسے دیتے ہیں یہ اس کی پرانی موٹر سائیکل لے کر اس کی مرمت کر کے اگر پرزے بدلنے کی ضرورت ہو تو  تبدیلی کر کے اس کو بیچ دیتے  ہیں۔ پرزوں کا خرچ بھی وہی صاحب دیتے ہیں۔ پھر*** والے اس کو بیچ دیتے ہیں اور نفع آدھا آدھا تقسیم کر لیتے ہیں جیسا کہ شروع میں طے تھا۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جائز ہے۔

1.( المجلة، المادة: 1454 )

المضاربة نوع شركة على أن رأس المال من طرف و العمل من طرف الآخر و يقال لصاحب رأس المال رب المال و للعامل مضارب.

  1. (المجلة، المادة : 1425 )

مهما شرط رب المال و قيد بالمضاربة المقيدة يلزم المضارب رعايته. فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved