• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قرض لیے ہوئے ڈالرکی ادائیگی پاکستانی روپوں میں کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں نے ایک دوست سے ڈالروں کی شکل میں قرض لیا اور واپس قسط وار پاکستانی روپے میں کیا اور اس وقت ادائیگی کی قیمت کو معیار بنایا تو اس کا کیا حکم ہے؟یعنی جب قرض لیا تھا اسی وقت یہ طے کیا تھا کہ قرض کی واپسی پاکستانی پیسوں کے حساب سے ہوگی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ڈالر قرض لینے کی صورت میں پاکستانی روپوں میں واپسی کی شرط لگانا درست نہیں، اس لیے اس معاملے کو قرض پر محمول نہیں کرسکتے، بلکہ یہ کرنسی کی خرید و فروخت کی صورت ہے جس میں  احدالبدلین (کسی ایک کرنسی) پر مجلس عقد(سودےکی مجلس)میں قبضہ کرنا ضروری ہے ۔نیز دیئے گئے ڈالروں کے بدلے میں کتنے پاکستانی روپے دئیے جائیں گے اور ان کے دینے کےاوقات اور ترتیب کیا ہوگی اس سب کا مجلس عقد میں طےہونا ضروری ہے۔ اگر مذکورہ صورت میں یہ سب باتیں طے ہوگئی تھیں تو مذکورہ صورت جائز ہے ورنہ جائز نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved