• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

انجنیئر کی کم فہمی کی وجہ سے نیا پرزہ خریدنا پڑا جبکہ پرانا پرزہ بھی مرمت ہوگیا

استفتاء

کارڈیکس کلینک نے ایک جاپانی کمپنی کی برانچ سے ڈیجیٹل ایکسرے یونٹ خریدا ہے۔ نیز کارڈیکس کلینک کا ڈیجیٹل ایکسرے والوں سے سالانہ معاہدہ ہے ایک طے شدہ فیس کے عوض اس مدت میں ہر طرح کی خرابی کمپنی دور کرے گی البتہ پرزہ کی قیمت بہر حال کارڈیکس کو ہی بھرنا پڑے گی، کارڈیکس کے پاس اس معاہدے کے جواز کا فتویٰ بھی ہے۔

سال کے آخر میں اچانک ایکسرے مشین کے ایک پرزہ میں خرابی آئی مقامی انجنیئر کو سمجھ نہ آئی تو وہ پرزہ جاپان سے منگوایا گیا اور پونے دو لاکھ ک آیا جب اس کی قیمت ادا ہوگئی اور پرزہ فٹ ہوگیا تو اسی دوران خراب پرزہ بھی یہاں مرمت ہوگیا اور جس کی لاگت لگ بھگ ایک ہزار روپے آئی۔ اب کارڈیکس والوں نے اس انجنیئر اوراس کے ادارے سے کہا کہ ہمیں اتنی بھاری خریداری کرنا پڑ گئی اس کی رقم میں آپ بھی کچھ حصہ ڈالیں تو انہوں نے کہا کہ ہم نے ساری رقم اصل کمپنی کو جاپان بھجوا دی ہم تو صرف اس کی برانچ ہیں اور اس میں ہمارا کچھ حصہ نہیں البتہ آپ کو چالیس ہزار کی ایکسرے فلمیں گفٹ کر دیتے ہیں اور آپ کی سروس کی مدت میں چھ ماہ کا اضافہ کر دیتے ہیں۔ کارڈیکس نے کہا نہیں سروس کی مدت بھی دو سال کریں کارڈیکس کو امید ہے کہ سال پر تو تیار ہوجائیں گے ۔ کیا یہ معاملہ جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چونکہ مقامی انجنیئر سے مرمت کا سالانہ معاہدہ تھا اور اس کی کم فہمی اور جلد بازی کی وجہ سے کارڈیکس کو پونے دو لاکھ کا نیا پرزہ لانا پڑا اب اگر وہ چالیس ہزار کی فلم گفٹ کرتا ہے نیز مرمت کی مدت میں اتنا اضافہ کرتا ہے جس پر فریقین راضی ہیں تو یہ صلح کی صورت ہے اور جائز  معلوم ہوتی ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved