• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

فارغ ہو طلاق ہے

استفتاء

میں نے شراب کے نشے کی حالت میں اپنی بیوی کو یہ بولا کہ ” تم فارغ ہو، طلاق ہے”۔ لیکن اس حالت میں مجھے بالکل کچھ معلوم نہی تھا کہ میں کیا کر رہا ہوں اور کیا بول رہا ہوں ۔ صبح میری بیوی اور والدہ نے بتایا کہ میں نے یہ الفاظ بولے تھے۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا مجھے یاد ہے  کہ نہیں، لیکن میں نے یاد کرنے کی کوشش کی مجھے کچھ یاد نہیں تھا نہ بولتے وقت پتہ تھا یہ الفاظ  بول رہا ہوں  اور نہ اب تک یا د ہے کہ یہ الفاظ میں نے بولے تھے لیکن اس کے بعد میری بیوی کی اور میری مرضی سے  2 یا 3 بار رجوع ہمبستری ہو چکا ہے۔

نوٹ: یہ الفاظ صرف ایک مرتبہ کہے ہیں اور اس وقت عورت سے کچھ بحث و تکرار ہوتی تھی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دو طلاق بائنہ واقع ہوچکی ہیں۔ اگر میاں بیوی دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہ جائے گا۔

في الشامية: الصريح يلحق الصريح و البائن و البائن يلحق الصريح  لا البائن.(3/ 306)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved