- فتوی نمبر: 5-294
- تاریخ: 25 جنوری 2013
استفتاء
عورت حمل ٹھہرنے کے لیے علاج کرواتی ہے اور جو دوائی وہ فرج میں رکھتی ہے اس کی وجہ سے بہت ساگندا پانی فرج سے نکلتا ہے اور بہت کثرت سے تو اس کا حکم معذور جیسا ہوگا پھر ان دنوں کی نمازیں چھوڑ دیں اور بعد میں قضا کرلے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نمازیں نہ چھوڑیں۔ البتہ اگر یہ عذر نماز کا وقت داخل ہونے سے لے کر نماز کا وقت نکلنے تک کل وقت میں رہے تو آپ اسی حالت میں وضو کر کے نماز پڑھ سکتی ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved