- فتوی نمبر: 34-185
- تاریخ: 15 دسمبر 2025
- عنوانات: عبادات > نماز > جمعہ کی نماز کا بیان
استفتاء
فارم ہاؤس کے اندر ایک مسجد ہے جس میں تقریبا 20 سے25 بندے نماز پڑھ سکتے ہے ان کا کہنا ہے کیا ہم اس مسجد میں نماز جمعہ ادا کرسکتے ہیں یا نہیں؟ جبکہ سامنے دوسری فیکٹری میں جامع مسجد میں نمازجمعہ ادا ہورہا ہے جوکہ ایک منٹ کے فاصلے پر ہے۔
وضاحت مطلوب ہے:1۔فارم ہاؤس شہر میں ہے یا گاؤں میں؟2۔فارم ہاؤس میں جمعہ شروع کروانے کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے؟3۔باہر سے آنے والے لوگوں کو فارم ہاؤس میں نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت ہوگی؟4۔فارم ہاؤس میں کتنے لوگ کام کرتے ہیں؟
جواب وضاحت:1۔شہر میں ہے۔2۔ سب مقتدیوں کے لیے باہر جانا مشکل ہے کیونکہ وہ جمعہ کی نماز کے لیے جاتے ہیں تو ٹائم بہت زیادہ لگاتے ہیں۔3۔باہر سے آنے والوں کے لیے انتظامی مجبوری کی وجہ سے عام اجازت نہیں ہے۔4۔تقریباً 20 سے 35 افراد تک کام کرتے ہیں۔
تنقیح: مذکورہ فیکٹری والے پہلے اسی مسجد میں جمعہ پڑھتے تھے جو ایک منٹ کے فاصلے پر ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں فارم ہاؤس میں جمعہ شروع نہیں کر سکتے۔
توجیہ: چونکہ جمعہ کے صحیح ہونے کے لیے اذنِ عام کا ہونا ضروری ہے جبکہ مذکورہ صورت میں اذنِ عام نہیں ہے۔نیز مذکورہ صورت میں فارم ہاؤس میں عموماً مسجد شرعی نہیں ہوتی بلکہ مصلّیٰ ہوتا ہے اور جامع مسجد کے ہوتے ہوئے محض ملازمین کے لیٹ آنے کی وجہ سے غیر مسجد میں جمعہ شروع کرنا مکروہ تحریمی ہے۔لہذا جامع مسجد کے ہوتے ہوئے فارم ہاؤس میں جمعہ شروع کرنا جائز نہیں ہے۔
شامی (3/29-30) میں ہے:
(و) السابع: (الإذن العام) من الإمام، وهو يحصل بفتح أبواب الجامع للواردين كافي …… (فلو دخل أمير حصنا) أو قصره (وأغلق بابه) وصلى بأصحابه (لم تنعقد) ولو فتحه وأذن للناس بالدخول جاز وكره
(قوله وأذن للناس إلخ) مفاده اشتراط علمهم بذلك، وفي منح الغفار وكذا أي لا يصح لو جمع في قصره لحشمه ولم يغلق الباب ولم يمنع أحدا إلا أنه لم يعلم الناس بذلك. اهـ. (قوله وكره) لأنه لم يقض حق المسجد الجامع زيلعي
مسائل بہشتی زیور (1/293) میں ہے:
مسئلہ: جمعہ کے لیے مسجد کا ہونا ضروری نہیں ہے لیکن محض لاپرواہی یا آسانی کی خاطر اس کو معمول بنالینا مکروہ تحریمی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved