• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

فرائض کے فاسد ہونے پر وتر کا اعادہ نہیں ہے

استفتاء

ایک آدمی نے عشاءکی نماز جماعت کیساتھ پڑھی۔پھر سنت اور وتر سے فارغ ہونے کے بعد امام صاحب نے کہا کہ نماز کسی وجہ سے خراب ہو گئی ہے نمازدوبارہ پڑھائی جائے گی ۔اب وہ فرض نماز کے بعد کیا وتر پڑھے گا یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بصورت مسئلہ وتر کا اعادہ نہیں ہے ،نیز عشاءکا اعادہ اگر وقت کے اندر ہو تو عشاءکی سنتوں کا بھی اعادہ کیا جائے گا۔

حتی لو صلی الوتر قبل العشاء ناسیا او صلاهما فظهر فساد العشاء دون الوتر فانه یصح الوتر و یعید العشاء وحدها عند ابی حنیفة ؒ۔1/ 51و اما اعادة التراویح و سائر سنن العشاء فمتفق عليهما اذا کان الوقت باقیاً۔( عالمگیری:1/ 115) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved