• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

فصل بونے سے پہلے، بونے کے بعد تیار ہونے سے پہلے ، تیارہونے کے بعد کٹنے سے پہلے عشر کی ادائیگی کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی آدمی (1) عشر فصل بونے سے پہلے (2) یا بونے کے بعد مگر تیار ہونے، یا (3) تیار ہونے کے بعد مگر کٹنے سے پہلے ادا کر دے تو کیا یہ ادائیگی درست ہو گی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ زمین کا عشر فصل بونے سے پہلے ادا کرنے سے ادا نہیں ہوتا۔ اسی طرح بونے کے بعد اگنے سے قبل بھی ادا نہیں ہوتا۔ البتہ اگنے کے بعد ادا ہوسکتا ہے۔ چنانچہ فتاویٰ عالمگیری (1/186) میں ہے:

فلو عجل عشر أرضه قبل الزرع لا يجوز ولو عجل بعد الزراعة بعد النبات فإنه يجوز. ولو عجل بعد الزراعة قبل النبات فالأظهر أنه لا يجوز .…………………….فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved