- فتوی نمبر: 10-15
- تاریخ: 10 مئی 2017
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات > عشر و خراج کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی آدمی (1) عشر فصل بونے سے پہلے (2) یا بونے کے بعد مگر تیار ہونے، یا (3) تیار ہونے کے بعد مگر کٹنے سے پہلے ادا کر دے تو کیا یہ ادائیگی درست ہو گی یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ زمین کا عشر فصل بونے سے پہلے ادا کرنے سے ادا نہیں ہوتا۔ اسی طرح بونے کے بعد اگنے سے قبل بھی ادا نہیں ہوتا۔ البتہ اگنے کے بعد ادا ہوسکتا ہے۔ چنانچہ فتاویٰ عالمگیری (1/186) میں ہے:
فلو عجل عشر أرضه قبل الزرع لا يجوز ولو عجل بعد الزراعة بعد النبات فإنه يجوز. ولو عجل بعد الزراعة قبل النبات فالأظهر أنه لا يجوز .…………………….فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved