- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 7-289
- تاریخ: جولائی 16, 2024
- عنوانات: حلال و حرام, طب، علاج و معالجہ
استفتاء
گذارش ہے کہ جناب والا کا فتویٰ موصول ہوا۔ جو سائل کو روانہ کر دیا تھا، ان کی طرف سے یہ جواب موصول ہوا کہ (سائل کی زبانی) کہ میرے شوہر وہ پرہیز نہیں کرتے، جو آپ نے فرمایا۔ اور صفائی میں بھی کمزوری کی شکایت ہوتی ہے، نیز صفائی آخر کب تک؟ مزید ایک تحریر ان کی اہلیہ کی جانب سے بھیجی گئی ہے، جو آج سے قریباً چار سے پانچ قبل مسئلہ پوچھنے کی غرض سے بندہ کو موصول ہوئی تھی۔ اس وقت ان کے حالات پڑھ کر یہی مشورہ دیا تھا کہ بامر مجبوری صفائی کرائی جا سکتی ہے۔ اب وہ تحریر انہوں نے دوبارہ جناب عالی کے ملاحظہ کے لیے روانہ کی ہے،جو ارسال کی جا رہی ہے۔ لیڈی ڈاکٹر کی طرف سے پندرہ مئی کا وقت اندازہ کیا گیا ہے۔ لہذا جواب کا انتظار رہے گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جو جواب پہلے دیا گیا تھا وہ کافی تھا، اس کے مقابلے میں ڈاکٹر *** کی تحریر مبہم ہے، اور بلا وجہ مبالغۃ ہے۔ کینسر کے چانسز بڑھ جانے کا یہ مطلب تو نہیں ہے کہ زیر علاج مریض کو دوبارہ حمل ہوتے ہی کینسر ہونے والا ہے۔ Condom کے صحیح طریقے سے استعمال کرنے نہ کرنے پر ڈاکٹر صاحبہ کیسے کہہ سکتی ہیں کہ صحیح استعمال ہوا ہے، لا پرواہی نہیں ہوئی، جبکہ شوہر تو کنڈوم استعمال پر تیار نہیں۔ سائل کو چاہیے تھا کہ وہ ڈاکٹر صاحبہ کو بتا دیتے کہ ان کی رپورٹ ایک ایم بی ایس ڈاکٹر اور مفتی نے پڑھنی ہے۔
سائل نے آئندہ کی بندش کے بارے میں پوچھا تھا، اور ڈاکٹر صاحبہ نے بھی ڈیلیوری کے تین ماہ بعد اپریشن کا کہا تھا، لیکن سائل کی اہلیہ نے سوال ہی کو بدل دیا، وہ چاہتی ہیں کہ موجودہ حمل کو ختم کر دیا جائے۔ پندرہ مئی غالباً ڈیلیوری کا ٹائم دیا گیا ہے۔ اس لیے موجودہ حمل کے بارے میں سوال بے فائدہ ہے۔ اصل تو یہ ہے کہ شوہر کنڈوم استعمال کرے اور احتیاط کے ساتھ کرے۔
اگر شوہر کسی طرح تعاون کرنے پر تیار نہ ہو تو شوہر کو گناہ ہو گا۔ عورت کے لیے گنجائش ہو گی کہ وہ آپریشن کرا لے۔ آپریشن میں ٹیوب کو صرف گرہ لگائی جائے، کاٹا نہ جائے Tubal ligation without sectioning کیا جائے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved