• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

فوت شدہ بیٹی کی اولاد اور شوہر کا میراث میں حصہ

استفتاء

ایک شخص فوت ہوا ۔ اس کے ورثاء میں پانچ بیٹیاں، ایک بیٹا اور بیوی تھی۔ پھر اس کی بیوی کا انتقال ہوگیا  اور کچھ عرصہ  بعد  ایک بیٹی فوت ہوگئی ۔ کیا  والد کی وراثت میں سے فوت شدہ   بیٹی  کے بچوں  (دو بیٹوں)اور اس کے شوہر کو حصہ ملے گا؟ اگر ملے گا تو کتنا ملے گا؟

نوٹ: میاں بیوی کے انتقال کے وقت   دونوں کے والدین حیات نہیں تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  فوت ہونے والی  بیٹی کے ورثاء کو بھی  والد کی وراثت سے حصہ ملے گا۔جس کی صورت درج ذیل ہے:

مرحوم کے کل ترکے کو 56 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن میں سے بیٹے(شہباز) کو  16 حصے( 28.571 فیصد)، جو بیٹیاں حیات ہیں  ان میں سے ہر ایک کو 8حصے(14.285 فیصد فی کس) ملیں گے۔ فوت ہونے والی بیٹی  کے ورثاء میں سے  شوہر کو 2حصے(3.571 فیصد) اور بیٹوں میں سے ہر ایک کو 3حصے(5.357فیصد فی کس ) ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved