• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

فلیکس پر بچوں کی تصویریں

استفتاء

فلیکس شیٹ پر بچوں کی اور استاد کی نمایاں تصویر بنا کر سکول کےباہر دیوار پر پبلیسیٹی کے غرض سے لگانا جائز ہے؟

وضاحت :میرے بچے اسلامک سکول میں پڑھتے ہیں ۔سکول والوں نے فلیکس پر تصویریں چھپوائی ہیں میں نے ان سے بات کی تو انہوں نے فتوے کا تقاضہ کیا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اسکول کی پبلیسٹی اورتشہیر کیلئے بچوں اور اساتذہ کی تصویریں بنوانااور اسکول کی دیوار پر ان تصاویر کا لگانا شریعت کی رو سے جائز نہیں۔

عن عائشة رضي الله عنهاقالت قدم النبي صلى الله عليه وسلم من سفر و علقت درنوكا فيه تماثيل فامرني ان انزعه فنزعته۔(فتح القدير ج١٠کتاب الباس ح٥٩٩٥)

ترجمہ : حضرت عائشہ رضی الللہ عنہا سے روایت ہے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے واپس تشریف لائےاور میں نے (دیوارپر) ایسا کپڑا لٹکایا ہوا تھا جس پر (جاندار)کی تصویریں تھیں ۔آپ ﷺ نے مجھے حکم دیا  کہ اس کپڑے کو اتار دوتو میں نے اس کپڑے کواتار دیا۔(بخاری شریف )

و فی توضيح قال اصحابنا وغيرهم تصويرصورة الحيوان حرام اشد تحريم و هومن الکبائر و سواء صنعه لما يمتهن اولغيره فحرام بکل حال لان فيه مضاهاة لخلق الله و سواء کان في ثوب اوبساط اودينار اودرهم او فلس او اناء۔(عمدة القاری ج۲۲،ص۷۰)

و ظاهرکلام النووي فی شرح المسلم الاجماع علی تحريم صورةالحيوان(شامی۱\۶۵۰) فقط و الله أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved