• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

فون پر تین طلاق کا مسئلہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

خاوند نے موبائل پر اپنی بیوی سے بات کی کال پر غصے میں آکر اپنی بیوی سے کہا کہ’’ میں آپ کو طلاق دیتا، طلاق دیتا ،طلاق دیتا ہوں ‘‘یہ الفاظ تین دفعہ دہرائے پھر بیوی بھی غصہ ہو گئی اور کہا کہ آپ واقعی طلاق دینا چاہتے ہو؟ تومرد نے کہا جی !تو بیوی نے کہا کہ مجھے بھی منظور ہے ،منظور ہے ،مجھے بھی منظور ہے، یہ الفاظ بیوی نے اپنے خاوند سے کہے ہیں۔ اب وہ دونوں پریشان ہیں تو اس حالت میں طلاق پڑھ جاتی ہے؟ اب اس کا حل کیسے نکالا جائے طلاق ہوئی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں ،نکاح مکمل طورسےختم ہوگیاہے،اب نہ صلح ہوسکتی ہےاورنہ رجوع کی گنجائش ہے۔

عالمگیریہ ج1ص355میں ہے:

   رجل قال لامرأته أنت طالق أنت طالق أنت طالق فقال عنيت بالأولى الطلاق وبالثانية والثالثة إفهامهاصدق ديانة وفي القضاء طلقت ثلاثا كذا في فتاوى قاضي خان متى كرر لفظ الطلاق بحرف الواو أو بغير حرف الواو يتعدد الطلاق وإن عنى بالثاني الأول لم يصدق في القضاء

ابوداوود ج1ص 317میں ہے:

   عن مجاهد قال كنت عند ابن عباس فجاء رجل فقال إنه طلق امرأته ثلاثا. قال فسكت حتى ظننت أنه رادها إليه.ثم قال ينطلق أحدكم فيركب الحموقة ثم يقول يا ابن عباس يا ابن عباس وإن الله قال (ومن يتق الله يجعل له مخرجا) وإنك لم تتق الله فلم أجد لك مخرجا عصيت ربك وبانت منك امرأتك

ترجمہ:مجاہدرحمہ اللہ کہتےہیں میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کےپاس (بیٹھا)تھاکہ ان کےپاس ایک شخص آیاکہ  اس نےاپنی بیوی کو(ایک وقت میں )تین طلاقیں دےدی ہیں تو(کیاکوئی گنجائش ہے۔اس پر( حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ کچھ دیر خاموش  رہےیہاں تک کہ مجھےیہ خیال ہوا(شایدکوئی صورت سوچ کر)وہ اس  کی بیوی اس کوواپس دلادیں گے(لیکن ) پھرانہوں نےفرمایاتم میں سےایک شروع ہوجاتاہےاورحماقت پرسوارہوجاتےہے(اورتین طلاقیں دےبیٹھتا ہے اور) پھر (میرےپاس آکر)اےابن عباس اےابن عباس(کوئی راہ نکالے)کی دہائی دینےلگتاہے۔اللہ تعالی فرماتےہیں ومن یتق الله يجعل له مخرجا(جوكوئی اللہ سےڈرےتواللہ اس کےلیےخلاصی کی راہ نکالتےہے)تم اللہ سےڈرےہی نہیں (اورتم نےاکھٹی تین             طلاقیں دےدیں جوکہ گناہ ہےتم نے اپنے رب کی نافرمانی کی اس لیےتمہارےلئے خلاصی کی کوئی راہ نہیں )اورتمہاری بیوی تم سےجداہوگئی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved