- فتوی نمبر: 1-151
- تاریخ: 24 فروری 2007
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
*** ایک چیز ایک ہزار روپے کی خریدتا ہے، اس کو آگے فروخت زیادہ داموں میں کرتا ہے، آیا گاہک کو اصل ریٹ بتانے میں کچھ حرج تو نہیں ہے؟ (ب)نیز کون کون سے اخراجات ہیں جن کو چیز کی اصل قیمت میں شامل کر کے یوں کہا جاسکتا ہے ” یہ چیز مجھے اتنے کی پڑی ہے”؟ (ج) اگر چیز کم قیمت میں ملی ہو، اور گاہک کو زیادہ بتائے تو اس میں گناہ ہوگا یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گاہک کو اصل ریٹ بتانے میں کوئی حرج نہیں۔
ب: کسی چیز کے اپنے تک پہنچنے کے جو اخراجات ہوئے ہیں وہ اصل قیمت میں شامل کیے جاسکتے ہیں۔
ج: گناہ ہوگا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved