• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گرجا گھر کی تعمیر کے لیے پیسے دینا

استفتاء

ہمارے علاقے میں عیسائیوں کا پرانا گرجا گھر ہے۔ اس کی تعمیر نو کے لیے عیسائی چندہ کررہے ہیں اور وہ مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ گرجا گھر بھی درحقیقت اللہ کا گھر  ہے عیسائی بھی اللہ کی عبادت کرتے ہیں اور زمین  پر اللہ کا گھر بنانے سے اللہ جنت میں گھر دیتے ہیں۔ اس بات سے ہمارے علاقے میں بعض مسلمان انہیں چندہ دے رہے ہیں ۔ آپ سے سوال ہے کہ:

  1. کیا گرجا گھر بھی اللہ کا گھر ہے؟
  2. گر جا گھر کی تعمیر میں پیسے دینے سے ثواب ملے گا؟
  3. کیا مسلمان کے لیے گرجا گھر کی تعمیر میں پیسے دینا جائز ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. اللہ کا گھر مسجد ہے، گرجا گھراللہ کا گھر نہیں بلکہ شیاطین کا ٹھکانہ اور ان کے جمع ہونے کی جگہ ہے۔
  2. گرجا کی تعمیر میں پیسے دینے سے ثواب نہیں ملے گا۔
  3. مسلمان کے لیے گرجا گھر کی تعمیر میں پیسے دینا جائز نہیں۔

1۔حاشیہ ابن عابدین(2/53) میں ہے:

[تنبيه] ‌يؤخذ ‌من ‌التعليل بأنه محل الشياطين كراهة الصلاة في معابد الكفار؛ لأنها مأوى الشياطين

وفي التتارخانية يكره للمسلم ‌الدخول ‌في ‌البيعة والكنيسة، وإنما يكره من حيث إنه مجمع الشياطين

فتاویٰ عالمگیری(3/576) میں ہے:

والمجلس الذى اجتمعوا فيه للغناء والرقص لايقرء فيه القرآن كما لايقرء فى البيع والكنائس لانه مجمع الشياطين قال من ذكر الله كبر يكفر.

2،3۔الدر المختار مع ردالمحتار (6/526) ميں  ہے:

ولایصح وقف مسلم أو ذمى على بيعة اما في المسلم فلعدم كونه قربة فى ذاته.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved