• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گواہوں کےبغیرنکاح درست نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضرات علمائے کرام اس مسئلے کا حل قرآن و حدیث کی روشنی میں فرمائیں:

مرد عورت کو فون پر کہے میں تم سے نکاح کرتا ہوں اور عورت راضی ہوجائے مرد نکاح کا خطبہ پڑھ لے کیا اس طرح نکاح ہوجاتا ہے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ : کیا اس طرح کوئی نکاح ہوا ہے؟ اگر ہوا ہے تو اس کا مکمل طریقہ کار لکھ کر ارسال کریں۔

جواب وضاحت: اس طرح نکاح ہوا ہے۔مرد نے عورت کو فون کیا اور باتوں باتوں میں عورت مرد سے نکاح کرنے پر راضی ہوگئی مرد نے عورت کو فون پر کہا ’’میں تم سے نکاح کرتا ہوں، تمہیں قبول ہے؟‘‘ عورت نے کہا ’’مجھے قبول ہے‘‘ اور اس کے بعد مرد نے خود ہی نکاح کا خطبہ پڑھ دیا یہ سارا معاملہ فون پر ہوا اور کوئی شریک نہیں ہوا۔ گواہ بھی کوئی نہیں تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نکاح نہیں ہوا۔

ہدایہ مع فتح القدیر (190/3)میں ہے:

(ولا ينعقد نكاح المسلمين إلا بحضور شاهدين حرين عاقلين بالغين مسلمين رجل أو رجل وامرأتين….) إلى قوله: اعلم أن الشهادة شرط في باب النكاح لقولهﷺ لا نكاح إلا بشهود.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved