• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غالی اور تبرائی شیعہ کا جنازہ پڑھنا اور پڑھانا

  • فتوی نمبر: 5-88
  • تاریخ: 19 جون 2012
  • عنوانات:

استفتاء

ہمارے ہاں ایک  غالی و تبرائی شیعہ مر گیا اور اس کا جنازہ ایک بریلوی امام نے پڑھایا اور چند اس کے ہم مشرب سنی دوستوں نے بھی اس کا جنازہ پڑھا ۔ لہذا شریعت مطہرہ میں ان سنی مسلمانوں کے ایمان اور نکاح کا کیا حکم ہے؟ آیا انہیں تجدید ایمان و نکاح کی ضرورت ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:1۔ کیا جنازہ پڑھانے والے کو اس کے بارے میں علم نہ تھا؟

جواب: جی علم تھا اور ان کے محلے میں بھی رہتا  ہے۔

2۔ یا وہ ایسے لوگوں کے بارے میں کیا رائے رکھتا ہے؟

جواب: ظاہراً ان کو کافر کہتا ہے۔

3۔ فتویٰ سے غرض کیا ہے؟

جواب: ان کی اصلاح مقصود ہے جنہوں نے جنازہ پڑھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ شخص کا جنازہ پڑھنا سخت گناہ کی بات ہے۔ جن لوگوں نے جنازہ پڑھا ہے ان پر توبہ و استغفار لازم ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved