• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غیر برادری میں نکاح

استفتاء

میں عاقلہ بالغہ ہوں، میری عمر 26 سال ہے ۔ میں نے  MSC کیا ہے  یو، اے ، ای سے ۔ میری ذات جٹ اور زبان پنجابی ہے۔ میرے والد صاحب اور دادا جان کی وفات ہوچکی ہے۔ میرے تین بڑے بھائی اور چار بہنیں ہیں وہ سب شادی شدہ ہیں والد صاحب کی زندگی میں میں اپنے والدین کے ساتھ رہتی تھی جبکہ بھائی صرف مہینہ کا خرچ دے جاتے تھے اور الگ رہتے تھے اب دوماہ پہلے والد کی وفات کے بعد امی چھوٹے بھائی کے پاس چلی گئی ہیں اور میں اپنے بہن کے گھر پر رہتی ہوں میر اخرچہ اور کفالت کی تمام تر ذمہ داری میری بہن پر ہے۔ جبکہ بھائی نہ خرچہ دیتےہیں اور نہ ہی میری شادی کے لیے کوئی کوشش کررہے ہیں۔ میرے بڑے دونوں بھائی الیکٹریکل انجنیئر ہیں اور تیسرا بھائی قران حافظ ہے۔

میں جہاں شادی کرنا چاہتی ہوں وہ لڑ کا پٹھان ہے اور آرمی میں کپٹن ہے۔ اس کے والد صاحب سول انجنیئر ہیں۔ ساری فیملی پڑھی لکھی ہے اورا ن کی ذات درانی ہے اور مذہبی لوگ ہیں۔میری سب بہنیں ،چھوٹا بھائی (حافظ قران) ، امی اور بہنوئی  میرے اس فیصلے میں رضامند ہیں جبکہ بڑے  دونوں بھائی یہ فیصلہ ماننے سے انکار کررہے ہیں۔

کیا شریعت کی روسے مجھے اس حالات میں اپنی  پسند کی شادی کرنے کی اجازت ہے ،بڑے دونوں بھائیوں کے بغیر۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  جٹ برادری کی لڑکی کا پٹھان لڑکے سے نکاح کرنا جائز ہے ، اور چونکہ یہ نکاح غیر کفو میں نہیں ہے ، اور والدہ اور ایک بھائی راضی بھی ہے ، اس لیے  بڑے بھائیوں کا محض برادری کی بنیاد پر انکار کرنا مناسب نہیں ہے۔

فنفذ نكاح حرة مكلفة بلارضى ولي وله…إذا كان عصبة الاعتراض  في غير الكفوء.(شامی4/ 153- 51)

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved