- فتوی نمبر: 19-76
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک مسئلہ پوچھنا ہے کہ میرے دوست کی بیوی اپنے فیس بک فرینڈ سے اپنے خاوند کو بتائے بغیر اس سے اسلامی اوردنیاوی اخلاقی بات کرتی ہے، یا کوئی بھی عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر کسی بھی غیر مرد سےقرآن پاک سے متعلق یا اسلامی کلام کرسکتی ہے ؟چاہے وہ موبائل پہ ہویا میسج پہ ؟
وضاحت مطلوب ہے:(۱)یہ فرینڈ کو ن ہیں ؟دینی پہچان اور مقام رکھنے والے صاحب ہیں یا عام آدمی ہیں؟(۲) اس کلام کی تفصیل اورنوعیت کیا ہے؟
جواب وضاحت:(۱)عام آدمی ہے۔(۲) کلام کی تفصیل 4/1 اسلامی ، باقی دنیاوی اوربلامقصد گپ شپ ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں غیر محرم سے بلامقصد بات چیت ،چاہے اس کا عنوان اسلامی ہو ،ناجائز ہے خواہ خاوند کی اجازت سے ہو یا بلااجازت کے،یہ بہت سے مفاسد اورخرابیوں کا پیش خیمہ ہے ۔اس طریقے سے اسلامی معلومات یا کسی جزوی فائدے کاحصول شیطانی دھوکہ ہے ،نقصان سے بچنا فوائد کے حصول سے اہم ہوتا ہے اس لیے مذکورہ تعلق کو ختم کرناضروری ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved