- فتوی نمبر: 22-51
- تاریخ: 02 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > عملیات، تعویذات اور جادو و جنات
استفتاء
لاہور کی ایک بستی ہے جس میں ستر اسی گھر ہیں دس بارہ گھر مسلمانوں کے ہیں اور باقی آبادی عیسائیوں کی ہے مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے اکثر عیسائی بچے دم وغیرہ کے لئے لائے جاتے ہیں اور کئی عیسائی عورتوں کو جنات اور جادو وغیرہ کی شکایات ہیں ایسے لوگوں کے لئے دم اور تعویذ کے حوالے سے اکابرین نے کیا تجویز فرمایا ہے؟میں نے ایک دو مرتبہ الاسلام حق والکفر باطل الاسلام و نور والكفر ظلمة پڑھ کے دم کیا ہے لیکن ان کو فائدہ ہوا یا نہیں اس کا پتہ نہیں چلا۔اب مزید یہ کہ عورتیں بھی علاج کے لیے آنا چاہتی ہیں۔ حضرت رہنمائی فرمائیں میرے لیے کیا حکم ہے؟ ان کو بلانا بھی چاہیے کہ نہیں ؟ جزاک اللہ خیرا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
آپ کے سوال سے مقصود کیا ہے؟ مفید عمل پوچھنا چاہتے ہیں یا اس کام کا جائز ناجائز ہونا؟ عملیات میں کیا مفید ہے اور کیا نہیں؟ یہ ہماری لائن نہیں ہے، البتہ غیر مسلم کو دم کرنے کی اجازت ہےاور اگر بے حرمتی کا اندیشہ نہ ہو تو تعویذ دینے کی بھی اجازت ہے۔
باقی رہا عورتوں کو دم کرنے کے لئے بلا نا تو اس سے اجتناب کرنا بہتر ہے ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاالنساء حبائل الشيطان عورتیں شیطان کے جال ہیں اور یہ بھی فرمایا کہ میں نے اپنی امت میں عورت سے زیادہ خطرناک فتنہ نہیں دیکھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved