• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غیر شرعی ایڈ لگانے کا حکم

استفتاء

میں پاکستان میں ایک انٹرنیشنل کمپنی کا سی ای او ہوں جو ایجوکیشنل ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرتی ہے میں اپنی جاب میں خوش اور سیٹ ہوں۔ مجھے مشہور کمپنی گوگل google.com  سے سنگاپور میں نوکری کی آفری آئی ہے جو کہ مالی لحاظ سے میری موجود نوکری سے چار گناہ زیادہ ہے۔ گوگل میں میری جاب سیلزمین کی ہے مجھے گوگل کی پروڈکٹس کو پاکستان بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بیچنا ہوگا، گوگل کا بیشتر منافع ایڈورٹائزمنٹ سے آتا ہے جو کہ لوگ گوگل کو پیسے دے کر لگواتے ہیں وہ اشتہارات گوگل کی ویب سائیٹ، یوٹیوب اور مختلف ویب سائیٹس پر لگتے ہیں یہ ایڈ غیر شرعی چیزیں مثلاً سود وغیرہ کے بھی ہوتے ہیں اور ان میں غیر شرعی چیزیں مثلاً میوزک، بے پردہ عورتیں وغیرہ بھی ہوتی ہیں اس کا پتہ لگانا مشکل ہے کہ کتنے ایڈ شرعی ہیں اور کتنے غیر شرعی

سوال: کیا ایسی نوکری کرنا جائز ہے؟ کیا میرا پاکستان چھوڑ کر سنگاپور میں نوکری کے لیے جانا جائز ہے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ: آپ اپنی جاب کی تفصیل ذکر کریں کہ اس میں آپ کو کیا کرنا ہوگا؟

جواب وضاحت: میرا کام ایڈ لگانا ہوگا سود کے ہوں یا عورت کی تصویر ہوں یا میوزک کے ہوں تو اس قسم کی نوکری کرنا جائز ہوگا؟ اس کی آمدنی جائز اور حلال ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس کمپنی میں نوکری کرناجائز نہیں۔

توجیہ: اجارہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کام شریعت میں جائز ہو جبکہ سود کے اشتہار، عورتوں کی تصاویر اور موسیقی کے ایڈ لگانا جائز نہیں لہٰذا اس پر اجارہ بھی جائز نہیں۔

ہدایہ(3/306) میں ہے:

ولايجوز الاستيجار علي الغناء و النوح وکذا سائر الملاهي لانه استيجار علي المعصية و المعصية لا تستحق بالعقد

ہندیہ(4/449)  میں ہے:

ولاتجوز الإجارة علي شئي من الغناء و النوح و المزامير و الطبل و شئي من اللهو علي هذا الحداء و قراءة الشعر و غيره و لا أجر فى ذالک

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved