- فتوی نمبر: 14-273
- تاریخ: 10 مئی 2019
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں شادی شدہ خاتون ہوں ،ایک بچی ہے ،شوہر کی کوئی نوکری نہیں ہے ،میں نے سوچا کہ میں سلائی سیکھ کر نوکری کرلوں تاکہ گزر اوقات ہو سکے، سلائی سنٹر میں داخلے کے لئے غیر شادی شدہ ہونا شرط تھا لیکن میں نے اپنے آپ کو غیر شادی شدہ ظاہر کرکے داخلہ لے لیا۔ چنانچہ مجھے وہاں سے سند مل گئی جس کی بنا پر مجھے نوکری ملی ۔
سوال یہ ہے کہ کیا یہ نوکری جائز ہے؟ اور کیا اس نوکری کی تنخواہ حلال ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں یہ نوکری بھی جائز ہے اوراس کی تنخواہ بھی حلال ہے ،تاہم سلائی سنٹر میں داخلہ لیتے ہوئے اپنے آپ کو غیر شادی شدہ ظاہر کرنے میں جو غلط بیانی کی اس کا گناہ ہوا جس پر توبہ اور استغفار کرنا ضروری ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved