- فتوی نمبر: 18-398
- تاریخ: 14 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
غلہ منڈی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مختلف اجناس کی خرید و فروخت ہوتی ہے، زمیندار اپنا غلہ آڑھتی کے پاس لاتے ہیں اور آڑھتی اسے فروخت کر کے اپنی کمیشن لیتا ہے۔
آڑھتی بعض اوقات خریدار سے کہتا ہے کہ فلاں نے مجھے یہ ریٹ مثلاً 13 سو روپے فی من دیا ہے حالانکہ ابھی کسی نے ریٹ نہیں دیا ہوتا اور اس پر قسم بھی اٹھا لیتا ہے۔ آڑھتی یہ طریقہ اس لیے اختیار کرتا ہے تاکہ زیادہ ریٹ میں مال بک جائے۔
ایسا کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
آڑھتی کا مذکورہ عمل ناجائز ہے۔
صحیح البخاری حدیث نمبر (۲۰۸۷)
ان اباهریرۃ رضی الله عنه قال سمعت رسول الله ﷺ یقول الحلف منفقة للسلعة ممحقة للبرکة
© Copyright 2024, All Rights Reserved