• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غلط بیانی کے ساتھ سرکاری نوکری کا حصول

استفتاء

ایک آدمی ایک شعبے میں 4 سال کام کرے اور اپنے شعبے کا ماہر بن جائے۔ مگر اُس کے پاس اِس شعبے کا ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے نوکری نہ ملے۔

پھروہ سرکاری بورڈ میں 2 سال کی پوری فیس جمع کروا کر اپنے تجربے والا سرٹیفکیٹ جمع کروا کر ثبوت کے لیے 2 سال کا ڈپلومہ لے اور اُس پر اُسے کسی سرکاری ادارے کے سب ٹیسٹ پاس کرکے بغیر سفارش کے نوکری مل جائے تو کیا ایسی نوکری اُس کے لیے جائز ہے؟ وہ نوکری چھوڑ ے یا جاری رکھے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب وہ اس نوکری کی اہلیت رکھتا ہے تو اس کے لیے نوکری جائز ہے اور تنخواہ بھی حلال ہے، البتہ اس تک پہنچنے کے لیے اسے جو غلط بیانی کرنی پڑی اس کا گناہ ہوگا جس پر توبہ و استغفار کرنا ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved