• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گروی مکان کو استعمال کرنا

استفتاء

کیا مکان گروی لینا  یا دینا جائز ہے یا نہیں؟ اس کو مختصراً وضاحت سے بتائیں، ایک شخص جس نے مکان گروی پر لے رکھا ہے وہ بحث کررہا ہے  وہ اس کو منطقی انداز سے لے رہا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مکان گروی پر لینا دینا جائز نہیں کیونکہ یہ سود کی شکل ہے، اس لیے کہ کرایہ دار مالک مکان کو یکمشت قرضے کے عوض خود مکان گروی لے کر اس سے نفع اٹھاتا ہے، جبکہ حدیث کے واضح حکم کے مطابق قرضے سے نفع اٹھانا سود ہوتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:

كل قرض جر منفعة فهو وجه من وجوه الربا ۔(بیہقی، ۱۱۲۵۲ )

 ترجمہ: ہر وہ قرض  جو منفعت لائے وہ سود کی ایک شکل ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved