- فتوی نمبر: 3-11
- تاریخ: 22 اکتوبر 2009
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
کیا مکان گروی لینا یا دینا جائز ہے یا نہیں؟ اس کو مختصراً وضاحت سے بتائیں، ایک شخص جس نے مکان گروی پر لے رکھا ہے وہ بحث کررہا ہے وہ اس کو منطقی انداز سے لے رہا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مکان گروی پر لینا دینا جائز نہیں کیونکہ یہ سود کی شکل ہے، اس لیے کہ کرایہ دار مالک مکان کو یکمشت قرضے کے عوض خود مکان گروی لے کر اس سے نفع اٹھاتا ہے، جبکہ حدیث کے واضح حکم کے مطابق قرضے سے نفع اٹھانا سود ہوتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
كل قرض جر منفعة فهو وجه من وجوه الربا ۔(بیہقی، ۱۱۲۵۲ )
ترجمہ: ہر وہ قرض جو منفعت لائے وہ سود کی ایک شکل ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved