• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غریب کاقربانی کےلیے خریدہواجانوراپنےلیے فروخت کرنا

استفتاء

ایک شخص (جو کہ غریب ہے مالدار نہیں ہے)نے ایک جانور خریداقربانی کے دنوں سے پہلے قربانی کےلیے   پھر وہ صاحب بیمار ہو گئے اس بیماری میں انہوں نے جانور فروخت کردیا ۔پوچھنا یہ ہے کہ ان صاحب کےلیے قربانی کا جانور متعین ہوگیا تھا کہ اب اس کی قیمت صدقہ کریں یا متعین نہیں ہوا تھا کہ اب ان پر کچھ نہیں ؟قرآن وحدیث کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ غریب پر قربانی کا جانورمتعین نہیں ہوا تھالہذااس کی قیمت صدقہ کرنا واجب نہیں ،البتہ احتیاطاً کردے تو اچھا ہے۔

درمختار رد المحتار(9/532)میں ہے:

(وفقير )عطف عليه (شراها لها)لوجوبها عليه بذلک حتي يمتنع عليه بيعها

وظاهره :انه لو شراها لها قبلها لاتجب ولم اره صريحا

مسائل بہشتی زیور (1/473)میں ہے:

’’(فقیرنے)اگر قربانی کے دنوں سے پہلے قربانی کی نیت سے (جانور)خریدا تو قربانی  واجب نہیں ہوئی، لیکن احتیاط اس میں ہے کہ وہ (فقیر)اس جانور کی قربانی کردے‘‘

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved