- فتوی نمبر: 22-32
- تاریخ: 09 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > سود
استفتاء
میں کچھ غریب لوگوں کو کام شروع کروانا چاہتا ہوں ۔پیسے میرےہوں گے اور محنت ان کی ہوگی اور منافع میں سے پانچ فیصد میرا ہوگا،میں نے پوچھنا تھا کہ یہ ایسا کرنا جائز ہے؟ کیا منافع لینا جائز ہے؟
وضاحت مطلوب ہے(۱) نقصان کے بارے میں کیاطےہواہے؟(۲) نفع کا حساب کیسے ہوگا؟
جواب وضاحت(۲:۱)جو نفع ہوگا اسی میں پانچ فیصد حصہ ملے گا نقصان کی صورت میں حصہ نہیں ملے گا پیسے سارے میرے ہوں گے محنت اس کی ہوگی اور جو نفع ہوگا اس میں میرا پانچ فیصد حصہ ہوگا اور جب اس کےپاس اپنا کام شروع کرنے کے لیےپیسے آجائیں گے تو وہ میرے سارے پیسے واپس کر دے گا جتنی رقم سے میں کام شروع کروا کر دوں گا۔
وضاحت مطلوب ہے کہ اگرمضارب کی کوتاہی کےبغیر اصل سرمایہ بھی ڈوب گیا توکیاپھربھی مضارب اصل سرمایہ واپس کرنے کاذمہ دار ہوگا؟چاہے مضارب کےپاس اپنے پیسے ہوں یا نہ ہوں؟
جواب وضاحت:دونوں صورت میں مضارب ذمہ دار ہوگا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
آپ اس طریقے سے سرمایہ کاری نہیں کر سکتے، کیونکہ یہ صورت قرض دے کرنفع اٹھانے کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved